(ایجنسی)
شام میں جمعہ کے روز پرتشدد کارروائیوں میں کم سے کم سات فلسطین پناہ گزین شہید اور کئی زخمی ہوگئے۔
"فلسطین شام ایکشن گروپ" کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کو مسلسل پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پناہ گزینوں کے کیمپوں پر سرکاری فوج کی گولہ باری اور دیگر حملوں میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید سات فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید ہونے والوں میں چھ افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ فلسطینی درعا میں اس وقت شہید ہوئے جب ایک خود کش بمبار نے بارود سے بھری ایک کار نے مسافر بس سے ٹکرا دی۔ جس کے نتیجے میں دھماکے سے بس تباہ ہو گئی اور بس
میں سوار کئی مسافر موقع پر جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
ایک دوسرے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شامی فوج نے درعا میں ایک مسافر بس کو روک کر اس کے ڈرائیور کو اتار کر حراست میں لے لیا اور بس کو مسافروں سمیت دھماکے سے اڑا دیا گیا جبکہ ایک اور ذرائع کہنا ہے کہ بس ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا کر حادثے کا شکار ہوئی۔
ادھر دمشق کے قریب یرموک پناہ گزین کیمپ میں 70 سالہ ایک خاتون حمدہ یحیٰ خوراک اور ادویہ نہ ملنے کے باعث دم توڑ گئی۔ خیال رہے کہ شامی فوج نے پچھلے نو ماہ سے اس کیمپ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ کیمپ میں موجود لاکھوں افراد زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا اور خوراک سے محروم ہیں۔ جس کے نتیجے میں اب تک 137 افراد بھوک سے جان ہار چکے ہیں۔